کن کن چیزوں سے صدقہ فطرہ ادا کر سکتے ہیں
![]() |
صدقۂ فطر |
مسئلہ:صدقۂ فطر کی مقدار یہ ہے گیہوں یا اس کا آٹا یا ستّو نصف صاع، کھجور یا منـقے یا جَو یا اس کا آٹا یا ستّو ایک صاع۔ (درمختار، عالمگیری)
گیہوں ، جَو، کھجوریں ، منـقے دیے جائیں تو ان کی قیمت کا اعتبار نہیں ، مثلاً نصف صاع عمدہ جَو جن کی قیمت ایک صاع جَو کے برابر ہے یا چہارم صاع کھرے گیہوں جو قیمت میں آدھے صاع گیہوں کے برابر ہیں یا نصف صاع کھجوریں دیں جو ایک صاع جَو یا نصف صاع گیہوں کی قیمت کی ہوں یہ سب ناجائز ہے جتنا دیا اُتنا ہی ادا ہوا، باقی اس کے ذمہ باقی ہے ادا کرے۔ (عالمگیری وغیرہ)
مسئلہ : نصف صاع جَو اور چہارم صاع گیہوں دیے یا نصف صاع جَو اور نصف صاع کھجور تو بھی جائز ہے۔ (عالمگیری، ردالمحتار)
مسئلہ : گیہوں اور جَو ملے ہوئے ہوں اور گیہوں زیادہ ہیں تو نصف صاع دے ورنہ ایک صاع۔ (ردالمحتار)
مسئلہ : گیہوں اور جَو کے دینے سے اُن کا آٹا دینا افضل ہے اور اس سے افضل یہ کہ قیمت دیدے، خواہ گیہوں کی قیمت دے یا جَو کی یا کھجور کی مگر گرانی میں خود ان کا دینا قیمت دینے سے افضل ہے اور اگر خراب گیہوں یا جَو کی قیمت دی تو اچھے کی قیمت سے جو کمی پڑے پوری کرے۔ (ردالمحتار)
مسئلہ : ان چار چیزوں کے علاوہ اگر کسی دوسری چیز سے فطرہ ادا کرنا چاہے، مثلاً چاول، جوار، باجرہ یا اور کوئی غلّہ یا اور کوئی چیز دینا چاہے تو قیمت کا لحاظ کرنا ہوگا یعنی وہ چیز آدھے صاع گیہوں یا ایک صاع جَو کی قیمت کی ہو، یہاں تک کہ روٹی دیں تو اس میں بھی قیمت کا لحاظ کیا جائے گا اگرچہ گیہوں یا جَو کی ہو۔ (درمختار، عالمگیری وغیرہما)
مسئلہ : اعلیٰ درجہ کی تحقیق اور احتیاط یہ ہے، کہ صاع کا وزن تین سو اکاون ۳۵۱ روپے بھر ہے اور نصف صاع ایک سو پچھتر ۱۷۵ روپے اٹھنی بھر اوپر۔ (فتاویٰ رضویہ